ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ جب ان کے گھر میں کوئی فوت ہو جاتا تو عورتیں جمع ہوتیں، پھر جب چلی جاتیں اور ان کے گھر میں صرف گھر والے اور خاص لوگ رہ جاتے، تو وہ تلبینہ کی ایک ہانڈی کا حکم کرتیں (تلبینہ بھوسی یا آٹے میں شہد ملا کر حریرہ تیار کیا جاتا ہے)، پھر وہ پکتا۔ اس کے بعد ثرید (روٹی اور شوربا) تیار ہوتا اور تلبینہ کو اس پر ڈال دیتیں، پھر وہ عورتوں سے کہتیں کہ اس کو کھاؤ، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ تلبینہ بیمار کے دل کو خوش کرتا ہے اور اس کے پینے سے رنج کچھ گھٹ (کم) جاتا ہے۔