سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بخار تھا۔ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ کو تو سخت بخار آتا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے اتنا بخار آتا ہے جتنا تم میں سے دو آدمیوں کو آئے۔ میں نے کہا کہ کیا یہ اس لئے ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے دہرا اجر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی مسلمان ایسا نہیں جس کو بیماری یا کچھ اور تکلیف پہنچی، مگر یہ کہ اللہ تعالیٰ اس کے گناہ ایسے گرا دیتا ہے جیسے درخت (سوکھے) پتے گرا دیتا ہے۔