ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ جب ہم میں سے کوئی بیمار ہوتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا دایاں ہاتھ اس پر پھیرتے، پھر فرماتے کہ ”اے مالک تو اس بیماری کو دور کر دے اور تندرستی دے تو ہی شفاء دینے والا ہے، تیری ہی شفاء ہے، ایسی شفاء دے کہ بالکل بیماری نہ رہے“ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیماری سخت ہوئی، تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ ویسے ہی کرنے کو پکڑا جیسے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کیا کرتے تھے (یعنی میں نے ارادہ کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہی کا ہاتھ پھیروں اور یہ دعا پڑھوں)، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ میں سے چھڑا لیا پھر فرمایا کہ اے اللہ! مجھے بخش دے اور مجھے بلند رفیق کے ساتھ کر۔ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ پھر جو میں نے دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو چکی تھی۔ (یعنی اس دعا کے ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے آپ کو اپنے پاس بلا لیا)۔