سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم عورتوں کے پاس جانے سے بچو۔ ایک انصاری شخص بولا کہ یا رسول اللہ! دیور کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دیور تو موت ہے۔ (یعنی اصل خطرہ تو دیور سے ہے)۔ سیدنا لیث بن سعد رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ حدیث میں جو آیا ہے کہ دیور موت ہے، تو دیور سے مراد خاوند کے عزیز اور اقربا ہیں جیسے خاوند کا بھائی یا اس کے چچا کا بیٹا (خاوند کے جن عزیزوں سے عورت کا نکاح کرنا درست ہے، وہ سب دیوروں میں داخل ہیں، ان سے پردہ کرنا چاہئے سوائے خاوند کے باپ یا داد یا اس کے بیٹے کے کہ وہ محرم ہیں اور ان سے پردہ نہیں)