سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک عورت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میری ایک سوتن ہے، کیا مجھے اس بات سے گناہ ہو گا کہ میں (اس کا دل جلانے کو) یہ کہوں کہ خاوند نے مجھے یہ دیا ہے حالانکہ اس نے نہیں دیا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کو کوئی چیز نہ ملی اور یہ بیان کرے کہ اس کو ملی ہے، تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے کسی نے فریب کے دو کپڑے پہن لئے (اور اپنے تئیں زاہد متقی بتلایا حالانکہ اصل میں دنیادار فریبی ہے لا حول ولا قوۃ الا باللہ)۔