سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ میں (خطبہ پڑھنے کو) کھڑے ہوئے اور ان سے بیان کیا کہ تمام اعمال میں افضل (عمل) اللہ کی راہ میں جہاد اور اللہ تعالیٰ پر ایمان لانا ہے۔ ایک شخص کھڑا ہوا اور بولا کہ یا رسول اللہ! اگر میں اللہ تعالیٰ کی راہ میں مارا جاؤں، تو میرے گناہ مجھ سے مٹا دیئے جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں اگر تو اللہ کی راہ میں مارا جائے، صبر کے ساتھ اور تیری نیت اللہ تعالیٰ کے لئے خالص ہو اور تو (دشمن کے) سامنے رہے پیٹھ نہ موڑے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تو نے کیا کہا؟ وہ بولا کہ اگر میں اللہ تعالیٰ کی راہ میں مارا جاؤں تو میرے گناہ معاف ہو جائیں گے؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہاں اگر تو صبر کے ساتھ مارا جائے، خالص نیت سے اور تیرا منہ سامنے ہو پیٹھ نہ موڑے مگر قرض معاف نہ ہو گا، کیونکہ جبرائیل علیہ السلام نے مجھ سے اس بات کو بیان کیا ہے۔