سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اعمال کا اعتبار نیت سے ہے اور آدمی کے واسطے وہی ہے جو اس نے نیت کی۔ پھر جس کی ہجرت اللہ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے واسطے ہے، تو اس کی ہجرت اللہ اور رسول کے لئے ہی ہے اور جس نے ہجرت دنیا کمانے یا کسی عورت سے نکاح کے لئے کی، تو اس کی ہجرت اسی کے لئے جس مقصد کے لئے اس نے ہجرت کی ہے۔