سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں تشریف لائے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہودیوں کو دیکھا کہ وہ عاشورے کے دن روزہ رکھتے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے پوچھا کہ: ”یہ کیا (وجہ ہے کہ تم عاشورے کا روزہ رکھتے ہو؟)۔“ انھوں نے کہا کہ یہ ایک عمدہ دن ہے، یہ وہ دن ہے کہ جس میں اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کو ان کے دشمن سے نجات دی تھی لہٰذا موسیٰ علیہ السلام اس دن روزہ رکھتے تھے۔ تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں تم سے زیادہ موسیٰ علیہ السلام کا حقدار ہوں۔“ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس دن کا روزہ رکھا اور اس کے رکھنے کا حکم دیا۔