ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم شعبان سے بڑھ کر کسی اور مہینہ میں (نفلی) روزے نہ رکھتے تھے بلکہ یوں سمجھیں کہ شعبان تقریباً روزوں میں ہی گزارتے تھے اور مزید کہتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: ”اے لوگو! اسی قدر عبادت اپنے ذمہ لو جن کی تم برداشت کر سکو، اس کے لیے کہ اللہ تعالیٰ (ثواب دینے سے) نہیں تھکتا یہاں تک کہ تم عبادت کرنے سے تھک جاؤ اور عمدہ نماز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک وہ تھی جس پر مداومت کی جائے اگرچہ وہ تھوڑی ہی ہو اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی نماز پڑھتے تو اس پر ہمیشگی اختیار کرتے تھے۔