سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے ایک شخص نے حجراسود کو بوسہ دینے کی بابت پوچھا تو انہوں نے فرمایا میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کو چھوتے اور بوسہ دیتے ہوئے دیکھا ہے۔ اس شخص نے کہا ”اچھا بتائیے اگر اژدحام زیادہ ہو جائے، (یا) اگر لوگ مجھ پر غالب آ جائیں تو میں کس طرح حجراسود کو بوسہ دوں؟“ تو انہوں نے کہا کہ یہ اگر مگر کو یمن میں رکھو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کو بوسہ دیتے ہوئے اور اس کو چومتے ہوئے دیکھا ہے۔