سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے (آ کر) کہا کہ یا رسول اللہ! میں عنقریب نماز (جماعت کے ساتھ) نہ پا سکوں گا۔ کیونکہ فلاں شخص ہمیں بہت طویل نماز پڑھاتا ہے۔ ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نصیحت کرنے میں اس دن سے زیادہ کبھی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو غصہ میں نہیں دیکھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے لوگو! تم (ایسی سختیاں کر کر کے لوگوں کو دین سے) نفرت دلانے والے ہو (دیکھو؟) جو کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے اسے چاہیے کہ (ہر رکن کے ادا کرنے میں) تخفیف کرے، اس لیے کہ مقتدیوں میں مریض بھی اور کمزور بھی ہیں اور ضرورت والے بھی۔“