سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عیدالاضحی کے دن نماز کے بعد ہمارے سامنے خطبہ دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص ہماری طرح نماز پڑھے اور ہماری طرح قربانی کرے تو وہ یقیناً (ہمارے) طریقے پر پہنچ گیا اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کی تو وہ (قربانی جو) نماز سے پہلے (اس نے کی فضول) ہے اور اس کی قربانی نہیں ہے۔“ پس ابوبردہ بن نیار رضی اللہ عنہ براء رضی اللہ عنہ کے ماموں نے کہا کہ یا رسول اللہ! میں نے اپنی بکری نماز سے پہلے قربان کی ہے اور میں نے یہ سمجھا کہ آج کا دن کھانے اور پینے کا دن ہے اور میں نے چاہا کہ میری بکری سب سے پہلی بکری ہو جو میرے گھر میں ذبح ہو پس میں نے اپنی بکری ذبح کر ڈالی اور قبل اس کے کہ نماز کے لیے آؤں کچھ ناشتہ بھی کر لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہاری بکری گوشت کی بکری ہے (قربانی کی نہیں ہے)“ تو انہوں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! ہمارے پاس ایک بکری کا بچہ ہے جو مجھے دو بکریوں سے زیادہ پیارا ہے تو کیا وہ مجھے کفایت کر جائے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں اور تمہارے بعد کسی کو کفایت نہ کرے گا۔“