سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اس بیماری میں جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی تھی، لوگوں کو نماز پڑھاتے تھے یہاں تک کہ جب دو شنبہ کا دن ہوا اور لوگ نماز میں صف بستہ تھے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجرہ کا پردہ اٹھایا اور ہم لوگوں کی طرف کھڑے ہو کر دیکھنے لگے (اس وقت) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک گویا مصحف کا صفحہ تھا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم بشاشت سے مسکرائے ہم لوگوں نے خوشی کی وجہ سے چاہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دیکھنے میں مشغول ہو جائیں اور سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ اپنے الٹے پاؤں پیچھے ہٹ آئے تاکہ صف میں مل جائیں۔ وہ سمجھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز کے لیے آنے والے ہیں۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہماری طرف اشارہ کیا کہ اپنی نماز پوری کر لو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پردہ ڈال دیا اسی دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی۔