سیدنا ابوذرغفاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم کسی سفر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، مؤذن نے چاہا کہ ظہر کی اذان دے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”ٹھنڈا ہونے دو۔“ پھر اس نے چاہا کہ اذان دے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے فرمایا: ”ٹھنڈا ہونے دو۔“ یہاں تک کہ ہم نے ٹیلوں کا سایہ دیکھا۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”گرمی کی شدت جہنم کے جوش سے (ہوتی) ہے، لہٰذا جب گرمی کی شدت ہو جائے تو (ظہر کی) نماز کو ٹھنڈا کر کے پڑھو۔“