سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ ایک سفر میں تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے مغیرہ! پانی کا برتن اٹھا لو۔“ تو میں نے اٹھا لیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلے یہاں تک کہ مجھ سے چھپ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی ضرورت رفع کی اور (اس وقت) آپ صلی اللہ علیہ وسلم (کے جسم اطہر) پر جبہ شامیہ تھا۔ پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنا ہاتھ اس کی آستین سے نکالنے لگے تو وہ تنگ ہوا، لہٰذا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ کو اس کے نیچے سے نکالا، پھر میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعضائے شریفہ پر پانی ڈالا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا جس طرح آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو نماز کے لیے ہوتا تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے موزوں پر مسح کیا پھر نماز پڑھی۔