سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس نے وہ خواب بیان کیا جو نہیں دیکھا (یعنی جھوٹا تو) اس کو قیامت کے دن دو جو (کے دانوں) میں گرہ لگانے کی تکلیف دی جائے گی لیکن وہ شخص اس کو نہ لگا سکے گا اور جس نے ان لوگوں کی بات سنی جو اس کے بات سننے کو اچھا نہ سمجھتے تھے اور اس سے بچتے تھے تو اس کے کانوں میں قیامت کے دن سیسہ پگھلا کر ڈالا جائے گا اور جس نے تصویر بنائی، اس کو عذاب دیا جائے گا اور تکلیف (اس بات کی) دی جائے گی کہ اس تصویر میں روح پھونکے لیکن وہ پھونک نہ سکے گا۔“