سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ بریرہ کا شوہر غلام تھا جس کا نام مغیث تھا گویا کہ میں دیکھ رہا ہوں وہ (بیچارہ) اس کے پیچھے روتا پھر رہا ہے اور اس کے آنسو ڈاڑھی پر ٹپ ٹپ گر رہے ہیں تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عباس رضی اللہ عنہ سے فرمایا: ”اے عباس! کیا تم کو مغیث کی بریرہ سے محبت اور بریرہ کی مغیث سے عداوت پر تعجب نہیں آتا؟“ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے بریرہ! تو اس کے پاس چلی جا (تو اچھا ہے)۔“ وہ بولی کہ یا رسول اللہ! کیا آپ مجھے یہ حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(نہیں)! میں تو صرف سفارش کرتا ہوں۔“ تو اس (بریرہ) نے جواب دیا کہ مجھے اس کی حاجت نہیں ہے۔