ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رفاعہ قرظی کی بیوی نے آ کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ یا رسول اللہ! مجھے رفاعہ نے طلاق دی پھر طلاق بائنہ (غیر رجعی) ہو گئی۔ اس کے بعد میں نے عبدالرحمن بن زبیر قرظی سے نکاح کیا (مگر) وہ نامرد ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”شاید تو رفاعہ کے پاس لوٹنا چاہتی ہے، تو نہیں (لوٹ سکتی) جب تک وہ (عبدالرحمن) تیرا مزہ نہ چکھ لے اور تو اس کا مزہ نہ چکھ لے۔“