سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، فرماتے تھے: ”تم میں سے ایک ایسی قوم نکلے گی کہ تم اپنی نماز کو ان کی نماز کے مقابل اور اپنے روزے ان کے روزوں اور اپنے (دوسرے) نیک اعمال کو ان کے اعمال کے مقابل حقیر سمجھو گے اور وہ قرآن پڑھیں گے جو ان کے حلق سے نیچے نہ اترے گا۔ وہ دین سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر شکار کے جانور میں سے باہر نکل جاتا ہے کہ شکاری کو نہ پیکان میں کچھ معلوم ہو اور نہ ڈنڈی میں کچھ لگا ہوا معلوم ہو اور نہ پر پر کچھ اثر ہو بس سوفار کچھ شبہ سا ہو (شکار پیکان کو دیکھے تو اس میں کچھ نظر نہ آئے)۔