1. اللہ تعالیٰ کے قول ”جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس یہ منافقین آتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم گواہی دیتے ہیں کہ بیشک آپ اللہ کے رسول ہیں ”(سورۃ المنافقون: 1) کے بیان میں۔
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ ہی سے ایک دوسری روایت ہے، کہتے ہیں کہ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبداللہ بن ابی اور اس کے ساتھیوں کو بلایا تاکہ ان کے لئے استغفار کریں (کیونکہ انھوں نے جھوٹی قسم کھائی تھی) وہ نہ آئے اور اپنے سر پھیر لیے۔