مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
غزوات کے بیان میں
35. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا سیدنا ابوموسیٰ اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہما کو حجتہ الوداع سے پہلے یمن کی طرف روانہ کرنا۔
حدیث نمبر: 1676
Save to word مکررات اعراب
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اور سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف روانہ کیا اور ہر ایک کو یمن کے ایک ایک حصے پر حاکم مقرر کیا اور یمن کے دو حصے ہیں۔ پھر فرمایا: تم لوگوں پر آسانی کرنا، سختی نہ کرنا اور انھیں خوش رکھنا، دین سے نفرت نہ دلانا۔ دونوں اپنے اپنے کام پر چلے گئے۔ (راوی ابوبردہ) کہتے ہیں کہ ان دونوں میں سے جو کوئی اپنے علاقے کا دورہ کرتے کرتے دوسرے ساتھی کے قریب آ جاتا تو ضرور ملاقات کر کے سلام کرتا تھا۔ ایک دفعہ سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ اپنی زمین میں گئے جو کہ ان کے ساتھی سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کے قریب تھی، سیدنا معاذ بن جبل اپنے خچر پر سوار ہو کر سیدنا ابوموسیٰ کے پاس آئے، (رضی اللہ عنہ) وہ بیٹھے ہوئے تھے اور بہت سے لوگ ان کے پاس جمع تھے، وہاں ایک شخص کو دیکھا جس کے دونوں ہاتھ گردن سے بندھے ہوئے تھے۔ تو سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ نے پوچھا کہ اے عبداللہ بن قیس! یہ کون ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا کہ یہ شخص اسلام لانے کے بعد پھر کافر ہو گیا ہے۔ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جب تک یہ قتل نہ کیا جائے میں خچر پر سے ہرگز نہ اتروں گا۔ سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یہ اسی لیے پکڑ کر لایا گیا ہے لہٰذا تم اتر آؤ۔ وہ بولے کہ میں تو اس قتل کیے جانے سے پہلے ہرگز نہ اتروں گا۔ پھر سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے حکم دے کر اسے قتل کروا دیا۔ تب وہ اترے اور کہا کہ اے عبداللہ! تم قرآن کی تلاوت کس طرح کرتے ہو؟ انھوں نے بتایا کہ میں تو تھوڑا تھوڑا ہر وقت پڑھتا رہتا ہوں۔ پھر انھوں نے پوچھا کہ اے معاذ! تم قرآن کی تلاوت کس طرح کرتے ہو؟ وہ بولے کہ میں اول شب سو جاتا ہوں پھر حسب معمول سو کر اٹھتا ہوں اور جس قدر اللہ کو منظور ہوتا ہے، پڑھ لیتا ہوں اور میں سونے کا بھی، عبادت کے برابر ثواب شمار کرتا ہوں۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.