سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے طائف کا محاصرہ کیا اور ان کا کچھ نقصان نہ کیا (بلکہ الٹا مسلمانوں کا نقصان ہوا) آخر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم انشاءاللہ (اب) مدینہ کو لوٹ چلیں گے۔“ صحابہ رضی اللہ عنہم کو یہ شاق معلوم ہوا اور کہنے لگے کہ ہم بغیر فتح کیونکر لوٹ چلیں؟“ ایک دفعہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم لوٹ جائیں گے۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(اچھا) کل صبح لڑو۔“ صبح ہوئی تو وہ سب لڑے اور زخمی ہو گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کل انشاءاللہ ہم واپس چلیں گے۔“ اس وقت انھیں یہ بات اچھی معلوم ہوئی۔ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسکرا دیے۔