سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ سے خیبر کے درمیان تین شب ٹھہرے ان میں ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا سے شب عروسی گزاری پھر میں نے لوگوں کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ولیمہ کے لیے بلایا، نہ اس میں روٹی تھی اور نہ گوشت تھا، اس میں صرف یہ تھا کہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دسترخوان بچھانے کا حکم دیا۔ دسترخوان بچھا دیا گیا پھر اس پر کھجوریں اور پنیر اور گھی ڈال دیا گیا۔ پھر مسلمانوں نے باہم گفتگو کی کہ صفیہ امہات المؤمنین میں سے ایک ہیں یا لونڈی ہیں؟ پھر خود ہی کہنے لگے کہ اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں حجاب کرایا تو امہات المؤمنین میں سے ہوں گی اور اگر حجاب نہ کرایا تو لونڈی رہیں گی۔ چنانچہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوچ کیا تو ام المؤمنین صفیہ رضی اللہ عنہا کے واسطے اپنے پیچھے بیٹھنے کی جگہ بنائی اور پردہ کھینچ دیا۔