مختصر صحيح بخاري کل احادیث 2230 :حدیث نمبر
مختصر صحيح بخاري
غزوات کے بیان میں
21. جنگ حدیبیہ کا بیان اور اللہ تعالیٰ کا یہ قول ”یقیناً اللہ تعالیٰ مومنوں سے راضی ہو گیا جبکہ وہ تجھ سے درخت کے نیچے بیعت کر رہے تھے“۔
حدیث نمبر: 1640
Save to word مکررات اعراب
سیدنا مسور بن مخرمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ حدیبیہ کے سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہزار سے زیادہ کئی سو صحابہ کے ساتھ نکلے۔ جب ذوالحلیفہ میں پہنچے تو قربانی کے جانوروں کے گلے میں ہار ڈالا اور ان کا کوہان چیر کر نشان دار کر دیا اور وہیں سے عمرہ کا احرام باندھ لیا اور بنی خزاعہ کے ایک جاسوس کو روانہ کیا (کہ قریش کی خبر لائے) اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم آگے بڑھتے رہے، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم موضع غدیرالاشطاط میں پہنچے تو جاسوس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر بتایا کہ قریش نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے لڑنے کے لیے فوجیں اکٹھی کی ہیں اور یہ فوجیں مختلف قبیلوں سے لی گئی ہیں، وہ سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے لڑیں گے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بیت اللہ سے روکیں گے اور وہاں تک جانے نہ دیں گے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اے لوگو! مجھے مشورہ دو (کہ کیا کرنا چاہیے) تمہاری کیا یہ رائے ہے کہ میں کافروں کے اہل و عیال کو غارت کر دوں جو کہ ہمیں بیت اللہ سے روکنے کا ارادہ کرتے ہیں، اگر وہ ہمارا مقابلہ کریں گے تو اللہ بڑا بزرگ و غالب ہے، جس نے جاسوس کو مشرکین کے شر سے بچا لیا اور اگر وہ ہمارا مقابلہ نہ کر سکے تو ہم انھیں لوٹے ہوؤں اور بھاگے ہوؤں کی طرح چھوڑ دیں گے۔ سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! ہم تو صرف بیت اللہ کا قصد کر کے آئے ہیں، ہم کسی کو مارنا یا لوٹنا نہیں چاہتے، آپ چلیے تو سہی اگر کوئی ہمیں روکے گا تو ہم لڑیں گے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے نام پر چلو۔

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.