سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ جنگ بنی مصطلق میں نکلے اور ہمیں عرب کی باندیاں ہاتھ لگیں اور ہمیں عورتوں کی خواہش ہوئی، عورتوں کے بغیر رہنا مشکل ہو گیا۔ ہم نے عزل کرنا اچھا جانا اور عزل کرنے کا ارادہ کیا پھر ہم نے سوچا کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں موجود ہیں تو پھر ہم ان سے بغیر پوچھے کیوں عزل کریں؟ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ”عزل کرنے میں تمہارا کچھ فائدہ ہے اور نہ تم پر کوئی خوف ہے۔ کوئی جان پیدا ہونے والی قیامت تک بغیر پیدا ہوئے نہ رہے گی (ضرور پیدا ہو گی)“۔