سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بنی نضیر اور بنی قریظہ نے (خلاف معاہدہ) لڑائی کی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی نضیر کو جلاوطن کر دیا اور بنی قریظہ پر احسان کر کے رہنے دیا۔ جب قریظہ نے مسلمانوں پر (دوبارہ) چڑھائی کی تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے مردوں کو مار ڈالا اور ان کی عورتوں، بچوں اور مال کو مسلمانوں میں تقسیم کر دیا مگر کچھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مطیع ہو گئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں امن دیا، وہ مسلمان ہو گئے، پھر تمام یہودی مدینہ بنی قینقاع کو جو سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کی قوم کے تھے اور یہود بنی حارثہ اور باقی یہود مدینہ (سب کو) جلاوطن کر دیا۔