سیدنا مقداد بن عمرو کندی رضی اللہ عنہ جو کہ بنی زہرہ کے حلیف تھے اور غزوہ بدر میں بھی شریک تھے، کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ آپ اس بارہ میں کیا کہتے ہیں کہ اگر میں (جنگ میں) ایک کافر سے ملوں اور ہم دونوں ایک دوسرے کو قتل کرنے کے درپے ہو جائیں، تو وہ (کافر) میرے ایک ہاتھ پر تلوار مارے اور اسے کاٹ ڈالے، پھر وہ ایک درخت کی پناہ لے کر کہے کہ میں اللہ تعالیٰ کا تابع فرمان (مسلمان) ہو گیا تو کیا میں اس کے یوں کہنے کے بعد اسے قتل کر ڈالوں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں اسے قتل نہ کرو۔“ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! بیشک اس نے میرا ایک ہاتھ (بھی) کاٹ ڈالا اور کاٹنے کے بعد ایسا کہنے لگا (کہ مسلمان ہو گیا)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں اس کو قتل مت کرو ورنہ بیشک اسے وہ درجہ حاصل ہو جائے گا جو تجھے اس کے قتل کرنے سے پہلے حاصل تھا اور تیرا وہ حال ہو جائے گا جو اسلام کا کلمہ پڑھنے سے پہلے اس (کافر) کا حال تھا۔“