18. اللہ تعالیٰ کے قول ”(جنہیں ہم نے کتاب دی ہے وہ تو) اسے ایسا پہچانتے ہیں جیسے کوئی اپنے بیٹوں کو پہچانے، ان کی ایک جماعت حق کو پہچان کر پھر چھپاتی ہے“ کا بیان۔ (سورۃ البقرہ 146)
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ہی سے روایت ہے کہ یہودی لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور بیان کیا اور ان میں سے ایک مرد اور ایک عورت نے زنا کیا ہے (آپ کیا حکم دیتے ہیں؟) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم تورات میں سنگسار کرنے کے بارے میں کیا (لکھا ہوا) پاتے ہو؟“ انھوں نے کہا کہ ہم زانی اور زانیہ کو فضیحت (منہ کالا کر کے رسوا کرنا) کرتے ہیں اور ان کو کوڑے لگاتے ہیں۔ سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم جھوٹ بولتے ہو۔ تورات میں سنگسار کرنے کا حکم ہے۔ وہ تورات لائے، اسے کھولا تو ایک یہودی نے اپنا ہاتھ رجم کی آیت پر رکھ دیا اور اس کے آگے اور پیچھے والی عبارت پڑھنے لگا تو سیدنا عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ نے اسے کہا کہ اپنا ہاتھ اٹھا اس نے اپنا ہاتھ اٹھایا تو وہاں رجم کی آیت تھی۔ (یہودی) کہنے لگے کہ اے محمد! اس نے سچ کہا، بیشک تورات میں رجم کا حکم ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا تو وہ دونوں (زانی مرد، عورت) رجم کیے گئے۔