سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب میں تم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی کوئی حدیث بیان کروں تو یہ سمجھ لو کہ آسمان سے نیچے گر پڑنا مجھ پر اس سے آسان ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ باندھوں اور جب میں تم سے وہ باتیں کروں جو میرے اور تمہارے درمیان ہوئی ہیں تو (کوئی نقصان نہیں کیونکہ) لڑائی تو تدبر اور فریب ہی کا نام ہے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”آخر دور میں کچھ لوگ ایسے پیدا ہوں گے جو چھوٹے چھوٹے دانت والے، کم عقل، بیوقوف ہوں گے۔“ بات تو وہ کہیں گے جو سارے جہان کی باتوں سے افضل ہو، وہ دین اسلام سے اس طرح نکل جائیں گے جیسے تیر کمان سے جاتا ہے (اس میں کچھ لگا نہیں رہتا) ایمان ان کے حلق سے نیچے نہیں اترے گا، تم ان لوگوں کو جہاں پاؤ قتل کر دو، جو انھیں قتل کرے گا اسے اس قتل کا قیامت کے دن ثواب ملے گا۔“