سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما ہی ایک دوسری روایت میں کہتے ہیں کہ اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عیسیٰ علیہ السلام کو یہ نہیں کہا کہ وہ سرخ رنگ کے تھے لیکن یہ فرمایا: ”میں خواب میں کعبے کا طواف کر رہا تھا (تو دیکھا) کہ ایک شخص گندم گوں سیدھے بالوں والا دو آدمیوں پر ٹیکا دیتے جا رہا ہے، اس کے سر سے پانی ٹپک رہا ہے یا بہہ رہا ہے۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ لوگوں نے کہا کہ یہ عیسیٰ ابن مریم (علیہ السلام) ہیں۔ میں نے نگاہ پھرائی تو ایک شخص سرخ رنگ، موٹا، گھونگھریالے بالوں والا، داہنی آنکھ سے کانا، اس کی آنکھ جیسے پھولا انگور نظر آیا۔ میں نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ تو لوگوں نے کہا کہ یہ دجال ہے اور لوگوں میں (عبدالعزیٰ) ابن قطن اس کے بہت مشابہ تھا۔“