2. اللہ تعالیٰ کا قول ”یہ لوگ آپ سے ذوالقرنین کا واقعہ پوچھتے ہیں تو کہہ دیجئیے کہ میں ان کا تھوڑا سا حال تمہیں پڑھ کر سناتا ہوں، ہم نے اسے زمین میں قوت عطا فرمائی تھی اور اسے ہر چیز کے سامان بھی عنایت کیے تھے“ (کہف 83، 84)۔
ام المؤمنین زینب بنت حجش رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم گھبرائے ہوئے ان کے پاس گئے اور فرما رہے تھے: ”لا الہٰ الا اللہ! عرب کی خرابی اس آفت سے ہونے والی ہے جو نزدیک آ پہنچی، آج یاجوج ماجوج کی دیوار میں اتنا سوراخ ہو گیا۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھے اور شہادت کی انگلی سے حلقہ کر کے بتلایا۔ ام المؤمنین زینب رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! کیا ہم ہلاک ہو جائیں گے جب کہ نیک لوگ بھی ہم میں موجود ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاں جب برائی زیادہ پھیل جائے (تو نیک بد سب لپیٹ میں آ جاتے ہیں)۔