سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ ایک روایت میں کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ تھا اور اس کے سوا کچھ نہ تھا اور اس کا عرش پانی پر تھا اور لوح محفوظ میں اس نے ہر چیز لکھ دی تھی اور اس نے آسمان اور زمین کو پیدا کیا ....۔“ پھر ایک شخص نے آواز دی کہ اے ابن حصین! تمہاری اونٹنی کھل گئی تو میں چلا گیا مگر وہ اونٹنی اب سراب (یعنی وہ ریت جو دھوپ میں پانی کی طرح چمکتی ہے) سے آگے جا چکی تھی مگر اللہ کی قسم! میں یہ چاہتا تھا کہ کاش! میں اس اونٹنی کو چھوڑ دیتا اور وہاں سے نہ اٹھتا۔