امیرالمؤمنین عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنی وفات سے ایک سال قبل اہل بصریٰ کی طرف ایک خط لکھا کہ اگر کسی مجوسی (پارسی) نے اپنی محرم عورت کو اپنی بیوی بنایا ہو تو ان دونوں کو جدا کر دو اور امیرالمؤمنین عمر رضی اللہ عنہ نے مجوسیوں سے جزیہ نہیں لیا یہاں تک کہ سیدنا عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ نے اس امر کی شہادت دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مقام) ہجر کے مجوسیوں سے جزیہ لیا تھا۔