سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ (ان کے والد) نے دو لونڈیاں حنین کے قیدیوں میں سے پائی تھیں اور ان کو مکہ میں کسی گھر میں رکھا۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین کے قیدیوں کو مفت چھوڑ دینے کا حکم دیا تو لوگ گلیوں میں دوڑنے لگے۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے بیٹے سے کہا کہ اے عبداللہ! دیکھو تو یہ کیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین کے قیدی مفت چھڑوا دیے (یہ اس وجہ سے ہے)، سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا جاؤ تم بھی ان دونوں لونڈیوں کو چھوڑ دو (یہ لونڈیاں خمس میں سے ان کو ملی تھیں)۔