سیدنا ابوحجیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا علی رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ کتاب اللہ کے سوا کچھ اور وحی بھی آپ کے پاس ہے؟ انھوں نے کہا نہیں، قسم ہے اس کی جس نے دانہ کو پھاڑا (اور اس میں سے درخت نکالا) اور روح کو پیدا فرمایا: ”میں اس بات سے واقف بھی نہیں، ہاں ایک سمجھ مجھے ملی ہے جو اللہ کسی شخص کو قرآن (کے معانی سمجھنے) میں دیتا ہے اور جو کچھ اس صحیفے میں ہے۔ میں نے پوچھا کہ اس صحیفے میں کیا ہے؟ انھوں نے کہا کہ دیت، عاقلہ اور قیدی کے رہا کرنے کا بیان ہے اور یہ کہ کوئی مسلمان کافر کے بدلے قتل نہ کیا جائے۔