سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ(بیعت رضوان کے بعد) آئندہ سال جب ہم پھر آئے تو ہم میں سے دو آدمیوں نے بھی باتفاق اس درخت کو نہ بتایا جس کے نیچے ہم نے بیعت (رضوان) کی تھی (اسی میں کچھ اللہ کی مہربانی تھی۔ پوچھا گیا کہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین سے کس بات پر بیعت لی گئی تھی، موت پر؟ تو انھوں نے کہا کہ نہیں بلکہ صبر پر بیعت لی گئی تھی۔