ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (کسی سفر میں ایک رات کو) سوئے نہ تھے، لہٰذا جب مدینہ پہنچے تو (نیند غالب تھی)۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کاش! میرے نیک اصحاب میں کوئی آج کی شب میرا پہرہ دے۔“ اتنے میں اچانک ہم نے ہتھیار کی آواز سنی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کون ہے؟“ اس نے جواب دیا کہ سعد بن ابی وقاص، میں اس لیے آیا ہوں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہرہ دوں۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سو گئے۔