سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انھوں نے مدینہ کی عورتوں کو کچھ چادریں تقسیم کی تھیں تو ایک نہایت عمدہ چادر بچ گئی۔ ان کے پاس کے بیٹھنے والوں میں سے کسی نے کہا کہ اے امیرالمؤمنین! یہ چادر، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی کو جو آپ کے نکاح میں ہے، دے دیجئیے۔ وہ لوگ ام کلثوم بنت علی کو مراد لیتے تھے تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ام سلیط رضی اللہ عنہا اس کی زیادہ مستحق ہیں۔ وہ انصاری عورت تھی۔ انھوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی تھی۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ احد کے دن ہمارے لیے مشکیں بھربھر کر لاتی تھیں۔