سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ”بیشک اللہ تعالیٰ مومن کو قریب کر لے گا پھر اس پر اپنا پردہ رکھ کر اس کو چھپا لے گا اور فرمائے گا کہ کیا تو فلاں گناہ کو جانتا ہے، کیا تو فلاں گناہ کو جانتا ہے؟ وہ عرض کرے گا کہ ہاں اے پروردگار! یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس سے اس کے تمام گناہوں کا اقرار کرا لے گا اور وہ شخص اپنے دل میں خیال کرے گا کہ مارا گیا تو اللہ تعالیٰ فرمائے گا کہ میں نے اس کو دنیا میں تیرے لیے پردے میں رکھا تھا اور آج میں تیرے گناہ معاف کیے دیتا ہوں پھر اسے اس کی نیکیوں کی کتاب دے دی جائے گی۔ لیکن رہے کافر اور منافق تو ان کی نسبت (علی الاعلان) گواہ لوگ کہیں گے کہ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹ بولا تھا آگاہ رہو ظالموں پر اللہ کی لعنت ہے۔“