سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص اپنے اونٹ کا تقاضا کرنے آیا اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سخت کلامی کی تو صحابہ رضی اللہ عنہم نے اس کو مارنے کا ارادہ کیا مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے چھوڑ دو کیونکہ صاحب حق کی گفتگو ایسی ہی ہوتی ہے۔“ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے اسی عمر کا اونٹ دے دو جس عمر کا اس کا اونٹ تھا۔ لوگوں نے عرض کی کہ اس عمر کا تو نہیں اس سے بہتر ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو وہی دے دو، اس لیے کہ تم میں اچھا شخص وہ ہے جو قرض کو اچھے طور پر ادا کرے۔“