- (كان يصلي والحسن والحسين يلعبان ويقعدان على ظهره، فاخذ المسلمون يميطونهما؛ فلما انصرف قال: ذروهما- بابي وامي- من احبني؛ فليحب هذين).- (كانَ يصلي والحسنُ والحسينُ يلعبانِ ويقعدانِ على ظهرِه، فأخذَ المسلمونَ يميطونَهما؛ فلمّا انصرفَ قال: ذرُوهما- بأبي وأمّي- من أحبّني؛ فليحبَّ هذَينِ).
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے اور حسن وہ حسین کھیلتے کھیلتے آپ کی پیٹھ پر بیٹھ گئے۔ صحابہ نے انہیں دور کرنے کی کوشش کی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: ”میرے ماں باپ تم لوگوں پر قربان ہوں، ان کو چھوڑ دو، جو مجھ سے محبت کرتا ہے، وہ ان سے بھی محبت کرے۔“