-" دعها عنك ـ يعني الوسادة ـ إن استطعت ان تسجد على الارض وإلا فاوم إيماء واجعل سجودك اخفض من ركوعك".-" دعها عنك ـ يعني الوسادة ـ إن استطعت أن تسجد على الأرض وإلا فأوم إيماء واجعل سجودك أخفض من ركوعك".
سیدنا عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ایک بیمار کی عیادت کرنے کے لیے نکلے، میں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، جب اس کے پاس پہنچے تو (کیا دیکھتے ہیں کہ) وہ ایک لکڑی پر نماذ پڑھ رہا ہے اور (سجدہ کرتے وقت) اپنی پیشانی اس پر ٹیکتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف اشارہ کیا اور لکڑی کو پھینک دیا، اس نے تکیہ پکڑ لیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کو ہٹا دے، اگر تجھے زمین پر سجدہ کی طاقت ہے تو ٹھیک، وگرنہ اشارے سے نماز پڑھ اور سجدوں کے لیے رکوع کی بہ نسبت زیادہ جھک۔“