- (كان يصلي بهم ذات يوم، فمرت امراة بالبطحاء، فاشار إليها ان تاخري، فرجعت حتى صلى، ثم مرت).- (كانَ يُصلي بهم ذاتَ يومٍ، فمَرَّتِ امرأةُ بالبطحاءِ، فأشارَ إليها أنْ تَأَخَّرِي، فَرَجَعَتْ حتى صَلَّى، ثُمَّ مَرَّتْ).
سیدنا عبداللہ بن زید اور سیدنا ابوبشیر انصاری رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کو ایک دن وادئ بطحا میں نماز پڑھا رہے تھے، ایک عورت نے سامنے سے گزرنا چاہا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف اشارہ کیا کہ ٹھہر جا۔ پس وہ پیچھے ہٹ گئی، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہو گئے تو وہ سامنے سے گزر گئی۔