-" نهينا عن الكلام في الصلاة إلا بالقرآن والذكر".-" نهينا عن الكلام في الصلاة إلا بالقرآن والذكر".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کہتا تھا، اس حال میں کہ آپ نماز پڑھ رہے ہوتے تھے، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کا جواب دیتے تھے۔ (ایک دن) اس نے سلام کہا:، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب نہ دیا۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کو گمان ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے ناراض ہیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو انہوں نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! میں آپ کو نماز کی حالت میں سلام کہتا تھا اور آپ مجھے جواب دیتے تھے، لیکن آج میں نے سلام کہا: اور آپ نے جواب نہ دیا، میں یہ سمجھا کہ آپ مجھ سے ناراض ہیں: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایسی بات نہیں ہے، دراصل ہمیں نماز میں کام کرنے سے منع کر دیا گیا ہے، ماسوائے قرآن مجید اور (اللہ کے) ذکر کے۔“