-" كان يصلي قبل الظهر اربعا يطيل فيهن القيام ويحسن فيهن الركوع والسجود، فاما ما لم يكن يدع صحيحا ولا مريضا ولا غائبا ولا شاهدا، فركعتين قبل الفجر".-" كان يصلي قبل الظهر أربعا يطيل فيهن القيام ويحسن فيهن الركوع والسجود، فأما ما لم يكن يدع صحيحا ولا مريضا ولا غائبا ولا شاهدا، فركعتين قبل الفجر".
قابوس اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ میرے باپ نے ایک عورت کو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف بھیجا تاکہ وہ ان سے سوال کرے کہ کس نماز پر ہمیشگی کرنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند تھا؟ انہوں نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز سے پہلے چار رکعتیں پڑھتے تھے، ان میں لمبا قیام کرتے اور اچھے انداز میں رکوع و سجود کیا کرتے تھے اور صحت مند یا مریض ہوتے نیز سفر و حضر میں (کسی صورت میں بھی) فجر کی دو سنتیں ترک نہیں کرتے تھے۔