-" خذ هذا ولا تضربه، فإني قد رايته يصلي مقبلنا من خيبر وإني قد نهيت عن ضرب اهل الصلاة".-" خذ هذا ولا تضربه، فإني قد رأيته يصلي مقبلنا من خيبر وإني قد نهيت عن ضرب أهل الصلاة".
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خیبر سے تشریف لائے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ دو غلام تھے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: اے اللہ کے رسول! ایک غلام ہمیں دے دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جسے چاہتے ہو لے لو۔“ انہوں نے کہا: آپ خود میرے لیے پسند کریں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ لے لو، اس کو مارنا نہیں کیونکہ میں نے خیبر سے واپسی پر اس کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھا ہے اور مجھے نمازیوں کو مارنے سے منع کیا گیا ہے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوسرا غلام سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کو دیا اور اس کے ساتھ خیر و بھلائی اور حسن سلوک کرنے کا حکم دیا، پھر ایک دن پوچھا: ”ابوذر! میں نے تجھ کو جو غلام دیا تھا، اس کا کیا حال ہے؟“ انہوں نے کہا: آپ نے مجھے اس کے ساتھ خیر و بھلائی کرنے کا حکم دیا تھا، اس لیے میں نے اس کو آزاد کر دیا۔