-" والذي نفسي بيده - او قال: والذي نفس محمد بيده - لو اخطاتم حتى تملا خطاياكم ما بين السماء والارض، ثم استغفرتم الله عز وجل لغفر لكم، والذي نفس محمد بيده - او قال: والذي نفسي بيده - لو لم تخطئوا لجاء الله عز وجل بقوم يخطئون ثم يستغفرون الله فيغفر لهم".-" والذي نفسي بيده - أو قال: والذي نفس محمد بيده - لو أخطأتم حتى تملأ خطاياكم ما بين السماء والأرض، ثم استغفرتم الله عز وجل لغفر لكم، والذي نفس محمد بيده - أو قال: والذي نفسي بيده - لو لم تخطئوا لجاء الله عز وجل بقوم يخطئون ثم يستغفرون الله فيغفر لهم".
اخشم سدوی کہتے ہیں: میں سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پاس گیا، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! یا یوں فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! اگر تم گناہ کرتے رہو، حتیٰ کہ تمہاری خطائیں زمین و آسمان کے درمیان خلا کو بھر دیں، پھر تم اﷲ تعالیٰ سے بخشش طلب کرو تو وہ تمہیں بخش دے گا۔ اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے! یا یوں فرمایا: اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! اگر تم لوگوں نے گناہ نہ کئے تو اللہ تعالیٰ (تم کو فنا کر کے) ایسے لوگوں کو لے آئے گا جو خطائیں کریں گے، پھر اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کریں گے اور وہ ان کو بخش دے گا۔“