-" الهجرة هجرتان: هجرة الحاضر وهجرة البادي اما البادي فإنه يطيع إذا امر ويجيب إذا دعي واما الحاضر، فهو اعظمهما بلية وافضلهما اجرا".-" الهجرة هجرتان: هجرة الحاضر وهجرة البادي أما البادي فإنه يطيع إذا أمر ويجيب إذا دعي وأما الحاضر، فهو أعظمهما بلية وأفضلهما أجرا".
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے کہا: اے اﷲ کے رسول! کون سی ہجرت افضل ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کہ تم اﷲ تعالیٰ کی ناپسندیدہ چیزوں کو ترک کر دو اور ہجرت کی بھی دو قسمیں ہیں: شہری کی ہجرت اور دیہاتی کی ہجرت۔ رہا مسئلہ دیہاتی کا، تو جب اسے حکم دیا جاتا ہے تو وہ اطاعت کرتا ہے اور جب اسے بلایا جاتا ہے تو وہ قبول کرتا ہے۔ لیکن شہری کی مصیبت و آزمائش زیادہ ہے اور وہ اجر و ثواب میں بھی افضل ہے۔