ـ (إن (الحميم) ليصب على رؤوسهم، فينفذ (الحميم) حتىيخلص إلى جوفه؛ فيسلت ما في جوفه؛ حتى يمرق من قدميه، وهو (الصهر)، ثم يعاد كما كان).ـ (إنّ (الحميمَ) ليُصبُّ على رؤوسهم، فينفذُ (الحميمُ) حتّىيخلُصَ إلى جوْفِه؛ فيسْلُت ما في جَوْفِه؛ حتّى يَمْرُق من قدمَيْه، وهو (الصَّهر)، ثم يعاد كما كان).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیشک گرم پانی ان (جہنمیوں) کے سروں پر بہایا جائے گا، وہ جسم کو چیرتے ہوئے ان کے پیٹ میں جا پہنچے گا اور پیٹ کے اندر جو کچھ ہے اس کو یوں نکال دے گا کہ وہ بہہ کر قدموں کی طرف سے نکل جائے گا، یہی «صهر»(پگھلنا) ہے ( جس کا ذکر قرآن مجید میں ہے)، پھر ان کو وہی وجود دے دیا جائے گا جو پہلے تھا۔“