-" توضا يا ابا جبير! لا تبدا بفيك، فإن الكافر يبدا بفيه".-" توضأ يا أبا جبير! لا تبدأ بفيك، فإن الكافر يبدأ بفيه".
سیدنا عبدالرحمٰن بن جبیر بن نفیر اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ سیدنا ابوجبیر رضی اللہ عنہ اپنی بیٹی کے ہمراہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے، جس سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شادی کی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے لیے وضو کے پانی کا حکم دیا اور فرمایا: ”ابوجبیر! وضو کرو۔“ ابوجبیر نے منہ سے (وضو کرنا) شروع کیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو فرمایا: ”منہ سے شروع نہ کرو، کیونکہ کافر منہ سے شروع کرتا ہے۔“ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کا پانی منگوایا (اور اس ترتیب سے وضو کیا)، ہیتھیلیاں دھوئیں، حتی کہ ان کو صاف کیا، تین بار کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا، تین دفعہ چہرہ دھویا، تین بار کہنی تک دایاں بازو دھویا اور پھر تین دفعہ بایاں، پھر سر کا مسح کیا اور دونوں پاؤں دھوئے۔